Description
سٹیو کول کےبیانیے کا مرکز افغان جنگ میں’’آئی ایس آئی‘‘ کا اہم تعاون ہے۔ سوویت یونین کے خلاف افغان جنگ میں پاکستانی انٹیلی جنس اورامریکی ایجنسی کی شراکتیں اہم تھیں۔ دونوں ایجنسیوں نے مختلف نقطہ نظر اور مقاصد کے باوجود افغان مجاہدین کی حمایت میں اہم کردار ادا کیا۔پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی نے امریکا، سعودی عرب اور افغان مجاہدین کے مختلف دھڑوں کے درمیان اہم ثالثی نبھائی۔’’ آئی ایس آئی‘‘ نے اپنے خاص نقطہ نظر کے تحت، پاکستان اور مشرق وسطیٰ کے مفاد میں پالیسی اختیار کی،وقت نے پاکستانی ایجنسی کی پالیسیوں کو درست قرار دیا۔’’آئی ایس آئی ‘‘ کے افغان بیورو نےاپنے وقار واستحقاق کی حفاظت بھی کی۔ امریکا کی تمام عالمی افواج کے درمیان منفرد حیثیت لیکن افغان جنگ کے دوران امریکی عسکری قیادت، اپنے کانفرنس رومز میں روزانہ ہی پیچیدہ ریاضیاتی پہلوؤں پر دلائل دیتی رہی اورآخر’’سی آئی اے‘‘بھی پاکستانی انٹیلی جنس کی طرف سے سبقت لے جانے پر مطمئن ہو گئی۔ آئی ایس آئی‘‘ نے سوویت علاقے میں کارروائیوں کے لئے بہترین حکمت عملی رکھی۔ اتحادی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے افغان مجاہدین کو مدد فراہم کی، مدد میں جدید ترین ہتھیاروں کی فراہمی شامل تھی، جیسے سٹنگر میزائل۔ سٹنگر میزائل، مجاہدین کو سوویت فضائی طاقت کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے قابل بنا کر جنگ کا رُخ موڑنے میں مددگار ثابت ہوئے۔ 1992ء میں یہ بات سامنے آئی کہ بھارت اور پاکستان دونوں کے مشترکہ سے زیادہ افغانستان میں ہتھیار تھے۔ کچھ اندازوں کے مطابق، افغانستان اتنا اسلحہ پہنچایا گیا کہ دنیا کے کسی ملک میں نہیں گیا ہوگا۔
Reviews
There are no reviews yet.