Sale!

اکستان-میں-مذہبی-انتہا-پسندی-کا-ابھار

Original price was: ₨ 500.Current price is: ₨ 375.

Description

پاکستان میں مذہبی انتہا  پسندی کا ابھار

مصنف حمزہ علوی

ترجمہ ریاض شییخ

صفحات 128

پاکستان اس وقت مذہبی انتہا پسندی کا شکار ہے۔ یہ انتہا پسندی یکدم وجود میں نہیں آئی بلکہ مرحلہ وار وقت کے ساتھ اس میں اضافہ ہوتا رہا ہے۔ اگر ہم اس کی وجوہات پر غور کریں تو اس کا اندازہ پاکستان کی تاریخ سے ہوتا ہے۔ آزادی کے بعد ملک کو سیاسی، سماجی اور معاشی مسائل درپیش تھے۔ لیکن اس کے حکمرانوں میں نہ تو اہلیت تھی اور نہ ہی ذہانت کہ وہ اس کو حل کر کے سوسائٹی کو ترقی کی جانب لے جائیں۔ مذہبی انتہا پسندی اس وقت عروج پر پہنچی جب بنگلہ دیش آزاد ہوا اور نیا پاکستان وجود میں آیا۔ نئے پاکستان کے مسائل بہت پیچیدہ تھے۔ جمہوریت کی جڑیں کمزور تھیں۔ جاگیردار طبقہ طاقتور تھا۔ فوج اپنی کھوئی ہوئی طاقت کو بحال کرنا چاہتی تھی اور حکمران پارٹی اپنے اقتدار کے لیے عوام میں مقبولیت چاہتی تھی۔ اس کا حل مذہبی نعروں کے ذریعے نکل گیا اور جب یہ سلسلہ شروع ہوا تو ہر آنے والی حکومت نے اس کو استعمال کیا کبھی نظام مصطفے اور کبھی شریعت محمدی کا اور اب آخر میں ریاست مدینہ کا نام لے کر جب ایک مذہبی نعرہ نا کام ہو جاتا ہے۔ حمزہ علوی پاکستان کے ان اسکالرز میں سے ہیں۔

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “اکستان-میں-مذہبی-انتہا-پسندی-کا-ابھار”

Your email address will not be published. Required fields are marked *